دوسری شادی کی خواہش آخر کب تک

دوسری شادی کی خواہش آخر کب تک

ایک یونیورسٹی میں ریسرچ ہو رہی تھی کہ “مرد کو دوسری شادی کی خواہش کب تک رہتی ہے”
پروفیسر صاحب نے کہا 60 سال سے نیچے والوں سے پوچھنا وقت کا زیاں ہے۔ ایسا کریں 60 سال سے اوپر والے مردوں سے پوچھیں۔

چناچہ طالبعلم ایک 60 سالا بزرگ نظام دین سے سوال کیا تو بزرگ نے کہا کیا تمہارے پاس کوئی رشتہ ہے۔ طلبا جان گئے

پھر طلبا نے ایک 70 سالا بزرگ چراغ دین سے پوچھا اس نے کچھ ایسا ہی جواب دیا۔ ایسے ہی ایک 80 سالا بزرگ سے پوچھا تو بھی ایسا ہی جواب ملا۔

اس کے بعد ایک 90 سالا بزرگ امام دین سے سوال کیا تو بزرگ بولے آہستہ بات کرو تمہاری چاچی کے کان بہت باریک ہیں فورا سن لے گی۔ یعنی جواب ہاں میں تھا۔

اب طلبا علاقے کے سب سے بڈھے کھوسٹ نیک محمد عرف نصر عثمانی کے پاس گئے جس کے ہاتھ اور سر رعشہ سے کانپ رہے تھے۔ ان سے سوال کیا کہ مرد کو دوسری شادی کی خواہش کب تک رہتی ہے۔ تو نصر صاحب کے ہاتھوں اور سر کی حرکت ایک دم رک گئی اور فرمایا “میرا خیال ہے قُل تک تو رہتی ہے۔”